کیا خوبصورتی کا معیار گوری رنگت ہے؟ | Urdu Story
ہمارے ہاں ایک ماسی آتی تھی جس کا نام عائشہ تھا۔ وہ حد درجے کالی ہونٹ موٹے موٹے تھے۔۔۔ مگر وہ دور ہی سے سب کو اپنی طرف متوجہ کرلیتی تھی۔
مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ اس میں ایسا کیا تھا جس کی وجہ سے سب اس کی دل سے عزت کرتے تھے۔ اور بھی بہت ساری کام کرنے والی آئیں جو شکل و صورت میں اس سے کئی گنا زیادہ خوبصورت تھیں۔ مگر جو مقام اسے حاصل رہا ویسا کوئی اور حاصل نہ کرسکیں۔
وہ کہتے ہیں ناں بات پہ ملکہ حاصل ہونا۔۔۔ وہ اس پہ پورا اترتی تھیں، کس موقع پہ کیا بات کرنی ہے اور اس سے متعلق مثال یا کوئی ایسی بات کرتیں کہ بندہ عش عش کر اٹھتا۔ حکایت چٹکلے مثالیں اور دلچسپ واقعات کا خزانہ تھا اس کے پاس۔۔۔اس نے اپنی باتوں سے سب کا دل موہ لیا تھا۔
تھوڑی سی طبیعت پریشان ہو بس اس کے پاس دو منٹ بیٹھ جائیں وہ پریشانی کا نام و نشان نہیں چھوڑتیں تھیں۔ اس کی شکل اچھی نہیں تھی مگر اس نے اپنے اخلاق سے ہر خامی کو چھپا لیا تھا۔ ایسا آپ کے ساتھ بھی ہوتا ہوگا کچھ لوگ بہت خوبصورت ہوتے ہیں مگر پھر بھی وہ ہمیں اتنے اچھے نہیں لگتے۔ جتنا معمولی شکل و صورت کے لوگ۔۔۔
یہ بھی اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتیں ہیں کسی کے پاس حسن ہے کسی کے پاس بہت بڑا دل ہے کوئی دولت سے مالا مال ہے تو کوئی اخلاق کی بلندی پر فائز ہے۔ لیکن ہر انسان میں کوئی نہ کوئی خوبی ایسی ہوتی ہے جو اسے دوسروں سے ممتاز کرتی ہے۔ اسی خوبی کو پکڑ کر آپ اپنی خامیوں پہ قابو پاسکتے ہیں۔
ایسے بہت سارے لوگ آپ نے دیکھیں ہوں گے کہ ان کی شکل و صورت بہت اچھی نہیں ہوتی مگر پھر بھی لوگ ان کی طرف رشک سے دیکھتے ہیں۔ وجہ صاف ظاہر ہے انھوں نے احساس کمتری کا شکار ہوئے بغیر اپنے کام پہ توجہ دی اور کامیاب بھی ہوگئے۔
اللہ تعالیٰ نے آپ کو جیسا بنایا ہے اس پہ صبر و شکر کیجئے۔ زندگی ایک بار ملتی ہے بار بار کڑھنے سے آپ کا ہی نقصان ہونا ہے۔ کیونکہ ضروری نہیں کہ خوبصورت یا گورا ہونے سے ہی آپ کو اہمیت ملے گی۔ کچھ لوگ ایسے بھی اچھے لگتے ہیں۔ کوشش کیجئے اپنا تعلق ان لوگوں سے رکھیں جو آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوں آپ کا خیال رکھتے ہوں۔ ایسے طعنہ باز یا کم ظرف لوگوں کو نظرانداز کر دیں جو مذاق اڑا کے آپ کی ساری خوبصورتی کو جھلسا کے رکھ دیتے ہیں۔
(تحریر حمنہ قندیل)