کمزور لوگ انکار کرنا سیکھیں | Urdu Story
لبنیٰ الماری صاف کرنے لگی۔۔۔ تو سارا سامان نکال کے سامنے شیشے کی میز پہ رکھتی گئی۔۔۔ تھوڑی ہی دیر گزری ہوگئی کہ میز کا شیشہ دھڑام سے ٹوٹ کر کرچی کرچی ہوگیا۔
وجہ صاف ظاہر تھی۔۔۔ اس پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈال دیا گیا وہ برداشت نہ کرپائی اور ٹوٹ گئی۔
بالکل یہی ہمارے ساتھ ہوتا ہے اگر کسی بندے پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈال دیا جائے یا تو اس کی برداشت ختم ہوجاتی ہے یا وہ ٹوٹ کر کرچی کرچی ہوجاتا ہے۔
شمائلہ سلائی کڑھائی میں ماہر ہے اب اس کے ساتھ ہوتا یہ ہے کہ بہنیں بھابھیاں دوسرے رشتہ دار ہر وقت مفت کے کپڑے سینے دے جاتے ہیں۔
وہ بیچاری منہ پہ تو کچھ نہیں کہتی مگر اندر ہی اندر کڑھتی رہتی ہے۔
اس طرح کشور نے بیوٹیشن کا کورس کیا تو سمجھو اس کی شامت آگئی۔ ہر فنکشن میں دلہن تیار کرنے کا ٹاسک اسے دے دیا جاتا۔ یوں پارلر کے پیسے بھی بچ جاتے، اگر کسی فنکشن میں دلہن تیار نہیں کرنی ہوتی تو رشتہ دار خواتین کا جھگمٹا لگ جاتا۔ ان سب کو تیار کرتے کرتے آخر میں اسے اپنی لپ سٹک لگانے کا ٹائم بمشکل ملتا۔
ماسی صابرہ اس گھر کی بہت پرانی ماسی تھی، اس گھر کے باسی ہمیشہ بے دردی سے برتن استعمال کرتے تھے۔ صبح جب وہ دھونے آتی تو اندر اندر کڑھ کے سوچتی رہتی کہ تھوڑا سا یہ لوگ احساس نہیں کرتے۔ برتن اتنا زیادہ ہوتے تھے انھیں دھوتے دھوتے کمر اکڑ جاتی۔ مگر اس نے مروت میں کبھی باجی کو نہیں کہا تھا کہ آپ خیال کیا کریں یا کچھ اور۔۔۔ صابرہ کی طبیعت خراب ہوئی اور وہ لمبی چھٹی پہ چلی گئی۔ دوسری ماسی جب آئی تو وہ ہفتے کے اندر چیخ پڑی۔
اف آپ لوگ اتنا برتن ضائع کرتے ہیں۔۔۔باجی یا تو آپ میری تنخواہ بڑھائیں۔۔۔ یا پھر برتنوں پہ ہتھ ذرا ہولا رکھیں۔۔۔ اس کی دھمکی اثر کر گئی اور سب سنبھل گئے۔۔۔ یہاں تک کہ باجی بھی بچوں کو برتن اٹھانے پر ٹوکنے لگی کیونکہ اسے معلوم تھا صبح ماسی نے آکر شور مچانا ہے۔
یہی حال بہت سے لوگوں کا ہوتا ہے وہ بیچارے مروت کے مارے انکار نہیں کرپاتے اور اس کمزوری کا دوسرے لوگ ناجائز استعمال کرتے ہیں۔
ایسے لوگ ساری زندگی پستے رہتے ہیں کیونکہ انکار کرنے کی ہمت ان میں بہت کم ہوتی ہے اور دوسرے لوگ اتنے عادی ہوجاتے ہیں کہ انھیں احساس ہی نہیں ہوپاتا کہ ہم نے ان پر کتنا بھاری بوجھ ڈالا ہوا ہے۔ میری ان تمام نرم دل لوگوں سے یہی گزارش ہے کہ آپ تھوڑے بہادر بنیں۔۔۔اگر آپ واقعی دل سے کرنا چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے۔ لیکن اگر کوئی آپ کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے تو انکار کرنا سیکھیں۔۔۔ دوسروں کی مدد کرنا بہت اچھی بات ہے۔۔۔ لیکن اتنا بھی نہ کریں کہ خود آپ کو کسی کی مدد کی ضرورت پڑجائے۔
(تحریر حمنہ قندیل)