Alishbah Aur Sultan Urdu Novel Episode 10

Alishbah Aur Sultan Urdu Novel | Episode 10 | علیشبہ اور سلطان اردو ناول

علیشبہ اور سلطان اردو ناول قسط 10

علیشبہ گہرے لال رنگ کی میکسی(جس پر گولڈن اور سلور کلر کا نہایت نفاست سے کام کیا گیا تھا) پہنے بیڈ پر بالکل تنہا بیٹھی تھی.
اس کی سسرالی لڑکیاں علیشبہ کا دوپٹہ وغیرہ سیٹ کرکے ابھی کمرے سے باہر نکلی تھیں. علیشبہ کی خواہش پر شادی سادگی سے ہوئی تھی.
اس کے پردے کی وجہ سے میکے اور سسرال میں ہر قسم کی فضول رسم و رواج سے اجتناب کیا گیا تھا.
اتفاق ایسا ہوا تھا کہ ابھی تک دونوں نے ایک دوسرے کو نہیں دیکھا تھا. ابھی جو لڑکیاں اس کے کمرے میں تھیں بہت زیادہ ماڈرن لگ رہی تھیں. وہ آپس میں زیادہ تر انگلش میں بات چیت کر رہی تھیں.
ان کی باتیں سن کر اندازہ ہورہا تھا کہ زیادہ تر احمد کے رشتہ دار پاکستان سے باہر رہائش پذیر ہیں.
شادی میں شرکت کےلیے بہت قریبی رشتہ دار پاکستان آئے تھے باقی ولیمہ وہ برطانیہ میں کرنا چاہتے تھے. علیشبہ کی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ اتنا زیادہ ماڈرن فیملی ہونے کے باوجود انھوں نے ایک مذہبی رجحان کی لڑکی احمد کےلیے کیوں پسند کی.
اس نے نظریں اٹھا کر کمرے کا جائزہ لیا. سادہ مگر جدید طرز سے بنا کمرہ لال پھولوں کی خوشبو سے مہک رہا تھا!!!
علیشبہ ویسے بھی بہت پیاری تھی مگر آج دلہن کے روپ میں وہ کسی اور جہان کی شہزادی لگ رہی تھی.
ماما نے شہر کی سب سے بڑی بیوٹیشن کو بلایا تھا. جس نے انتہائی مہارت سے اس کے نین و نقوش کو مزید نکھار دیا تھا.
قیمتی فینسی نیکلس سنہری گردن پر خوب چج رہا تھا. بہت زیادہ میک اپ اور بھاری جیولری کی بجائے نیچرل لُک نے اس کے حسن کو مذید چار چاند لگا دیے تھے. سب اسے خوب سراہا رہے تھے.
علیشبہ کے دل میں عجیب سے وسوسے اٹھ رہے تھے… پتا نہیں وہ احمد کو پسند آتی ہے یا نہیں خدا جانے وہ کس مزاج کا ہوگا. اس سے آکر کیا باتیں کرے گا.
ہلکی سی آہٹ سے دروازہ کھلنے کی آواز آئی. علیشبہ مذید سمٹ کر بیٹھ گئی. اس کا خیال تھا کہ گفتگو کا آغاز پہلے وہ آکر کرے گا.
مگر لگ یوں رہا تھا جیسے کمرے میں گھسنے والا بندہ اس سے گفتگو کرنے کے بالکل موڈ میں نہیں ہے.
کتنی دیر نظریں جھکا جھکا کر بالآخر اس نے پلکیں اوپر اٹھا دیں.
سامنے دلہے کے روپ میں بازو سینے پر لپیٹے غرور سے اسے دیکھتا کوئی اور نہیں سلطان خان کھڑا تھا!!!
،،سلطان.،،
تقریباً چیخنے کے انداز میں اس کے منہ سے نکلا.
دل دہلنا کسے کہتے ہیں آج کوئی جاکر علیشبہ سے پوچھتا!!!
اتنا جھٹکا تو اسے احمر کی شادی کا سن کر نہیں لگا تھا کہ جتنا اس وقت سلطان کو دیکھ کر لگ رہا تھا.
،، ویسے ماننا پڑے گا آپ کی یادداشت بہت تیز ہے.،،
ڈھٹائی سے سامنے صوفے پر بیٹھ کر ٹانگیں سنٹر ٹیبل پہ پھیلاتے ہوئے شریر انداز میں کہا گیا.
سرداروں والے حلیے کی بجائے بلیک شیروانی میں وہ اپنی عمر سے کم اور اچھا خاصا ہینڈ سم لگ رہا تھا. لمبے بالوں کی بجائے جديد سٹائل کے چھوٹے بالو ں سے لک بالکل چینج لگ رہی تھی۔
اس وقت علیشبہ کو یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے آسمان اس کے سر پر آ گرا ہو.
اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ کبھی سلطان سے دوبارہ سامنا اس طرح سے ہوگا.
،، آپ تو ایسے پریشان ہو گئی ہیں جیسے آپ کو معلوم ہی نہ ہو کہ آپ کی شادی مجھ سے ہوئی ہے.،،
سلطان بغور اس کے بگڑتے تاثرات دیکھ کر بولا.
،، مجھے واقعی علم نہیں تھا کہ میری شادی آپ سے ہو رہی ہے.،، علیشبہ خالی خالی نظروں سے بولی.
،، یہ تو اب آپ کی غلطی ہے. ویسے لاپرواہی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے.
اپنے ہونے والے شوہر کے بارے میں کچھ معلوم ہی نہیں تھا چچ چچ….،،
انداز مذاق اڑانے والا تھا.
،، جب آپ اپنے اصلی نام کی بجائے اپنی شناخت احمد کے نام سے کرائیں گے تو مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ آپ سلطان ہیں.،، علیشبہ سخت کھردرے لہجے میں بولی.
،، میرا اصلی نام احمد سلطان ہی ہے یہاں ننھیال میں سب احمد بلاتے ہیں ویسے مجھے نہیں معلوم تھا کہ میرے نام کی وجہ سے آپ کو اتنی بڑی غلط فہمی ہوگئی ہے.،،
،، آپ اندازہ کرسکتے ہیں آپ کے اس دھوکے کی وجہ سے اس وقت میرے دل پر کیا گزر رہی ہے.،، علیشبہ کٹیلے لہجے میں بولی.
چند لمحے پہلے والی شرمیلی دلہن کی بجائے اس وقت وہ غصیلی علیشبہ نظر آ رہی تھی جو احمر کی شادی کی خبر سن کر غصے سے بے قابو ہوگئی تھی.
،، اس وقت اگر آپ میرا قیمتی سامان اٹھا کر توڑنے کے موڈ میں ہیں تو پہلے بتا دیں کم از کم اس یتیم لیمپ کو ہی بچا لوں. ،،
سلطان نے بیڈ کے ساتھ رکھے خوبصورت لیمپ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مصنوعی ڈرنے والے انداز میں کہا.
مگر علیشبہ نے نظر اٹھا کر لیمپ کی طرف دیکھنا گوارہ نہیں کیا.
،، آپ یہی ظاہر کرنا چاہتی ہیں کہ میں نے یہ شادی دھوکے سے کی ہے؟ ،، چند لمحے خاموشی کے بعد سلطان نے پرسوچ نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے کہا.
،، تو کیا یہ حقیقت نہیں ہے.،، علیشبہ تلخی سے بولی.
،، نہیں یہ حقیقت نہیں ہے… میں نے آپ کے ممی پاپا کو اپنا نام احمد سلطان بتایا تھا. اس دن جان بوجھ کر آپ کے والدین کی غیر موجودگی میں آیا تھا تاکہ آپ کو کوئی اعتراض ہو تو پہلے بتا دیں.
آپ شایان سے پوچھ لیں میں نے انھیں آپ سے ملنے کےلیے کتنی بار کہا تھا کہ کوئی ضروری بات کرنی ہے. مگر آپ نے تو سرے سے ہی انکار کر دیا.
اس وقت بھی میں نے اپنا نام احمد سلطان ہی بتایا تھا. تین چار گھنٹے آپ کے گھر رہا آپ چاہتیں تو مجھے دیکھ سکتی تھیں.
جب کسی قسم کا رسپانس نہیں آیا تو مجھے لگا شاید آپ اس رشتے کےلیے راضی ہیں.
چلو مان لیتے ہیں اس آپ نے نہیں دیکھا. کم از کم بندہ ہونے والے شوہر کی ایک تصویر تو دیکھ سکتا ہے. سوشل اکاؤنٹ پر میری تصاویر آپ کے پورے خاندان نے دیکھ لیں ایک آپ کو دیکھنے کی فرصت نہیں ملی؟؟؟
اب آپ ہی بتائیں کہاں سے میں نے آپ کو دھوکہ دیا ہے.
نکاح کے وقت میرا نام احمد سلطان لیا گیا تب بھی آپ کو پتا نہیں چلا؟؟؟،،
نکاح کے وقت وہ اتنی گھبرائی ہوئی تھی اس نے غور ہی نہیں کیا تھا کہ دلہے کے نام کے ساتھ سلطان بھی لیا گیا ہے.
،، آپ کو شادی کرنے کے لیے پوری دنیا میں صرف میں ہی نظر آئی تھی؟؟؟ ،،
علیشبہ کا غصہ ابھی بھی کم نہیں ہوا تھا.
،، اور یہ آپ مجھ سے پوچھ رہی ہیں؟،، سلطان نے حیرت سے کہا.
،، تو آپ ہی بتادیں کس سے پوچھوں…؟،،
وہ مزید تپ کر بولی.
،، مجھے واقعی پوری دنیا میں آپ جیسی کوئی اور لڑکی نہیں ملی، جس کی خاطر میں سب کچھ چھوڑ کر پچھلے ایک سال سے خود کو بدلنے کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہوں.
آپ نے خود ہی تو کہا تھا کہ کوئی ہیرو ولن نہیں ہوتا. حالات کسی کو کیا سے کیا بنا دیتے ہیں.
علیشبہ کیا تم وہ سب بھول نہیں سکتی؟؟؟،،
وہ اس کے سامنے بیٹھتے ہوئے ہاتھ پکڑ کر التجایا لہجے میں بولا تھا.
،، آپ کی وجہ سے میری منگنی ٹوٹی تھی.،، وہ اس کے ہاتھ پکڑنے پر پھوٹ پھوٹ کر رو دی.
،، یہ سچ ہے چھ ماہ آپ کو قید میں رکھ کر میں نے بہت بڑی زیادتی کی تھی.
جس کا افسوس مجھے ہمیشہ رہے گا. مگر منگنی ٹوٹنے کا مجھے ذرا سا پچھتاوا نہیں ہے.
احمر آپ کے قابل تھا ہی نہیں. اگر وہ مخلص ہوتا تو شاید میں آپ کو چھوڑ دیتا. ان دنوں میں نے اس کا موبائل ڈیٹا نکلوایا تھا. آپ کے ساتھ ساتھ اس کا مذید تین اور لڑکیوں کے ساتھ بھی چکر چل رہا تھا. بھلے وہ شادی آپ سے کرتا مگر زندگی بھر وہ آپ کو دھوکہ دیتا رہتا.
اگر آپ کو یہ سب جھوٹ لگ رہا ہے تو میرے پاس اس کی فون کالز، میسجز سب کا ڈیٹا پڑا ہوا ہے. آپ خود چیک کر سکتی ہیں.،،
علیشبہ اب ہچکیوں کے ساتھ رونا شروع ہوگئی تھی.
،، آپ کا دل بہت صاف شفاف ہے علیشبہ اور میں نہیں چاہتا تھا کہ کوئی اور آپ کو تکلیف پہنچائے.،،
،، اس لیے آپ مجھے تکلیف پہنچا رہے ہیں.،، وہ زخمی لہجے میں بولی.
،، چلو فرض کریں آپ کی شادی میرے علاوہ کہیں اور ہوجاتی تو کیا گارنٹی ہے کہ وہ آپ کو خوش رکھتا؟؟؟
اس کے ذہن میں آپ کی منگنی ٹوٹنے اور چھ ماہ غائب رہنے کے کوئی شکوک و شبہات نہ ابھرتے؟
آپ کے کومے والی بات پر گھر والوں نے یقین کرلیا تھا کیا کوئی اور اس طرح آرام سے یقین کرلیتا؟؟؟
علیشبہ یہ سب میری وجہ سے ہوا ہے لیکن آپ کا ماضی اور حال آئینے کی طرح میرے سامنے ہے. میں اپنی غلطیوں پر سخت نادم ہوں. میرا یقین کرو میں اتنا برا بھی نہیں ہوں. اگر پانچ سال سلطان کے نکال کر احمد کو دیکھو تو میرا تعلیمی ریکارڈ شاندار ہے. کوئی بری عادت تمہیں نہیں ملے گی. سلطان بننا میری تقدیر میں لکھا تھا جیسے تمہارا دریا میں ڈوبنا.
میں اگر سلطان نہ بنتا تو دشمن کب کا مجھے ختم کرچکے ہوتے.،،
وہ بہت نرم لہجے میں اسے سمجھا رہا تھا مگر علیشبہ مسلسل روئے چلے جا رہی تھی.
،، پلیز علیشبہ اتنا شدید رو کر شرمندہ تو نہ کریں… لگتا ہے آپ نے اس دن معاف کرنے والی بات جھوٹ کہی تھی؟،،
،،میں نے آپ کو معاف کر دیا تھا مگر یہ تو نہیں کہا تھا کہ آپ رشتہ لیکر چلے آئیں.،، وہ روتے روتے بولی.
،، تو اس دن واضح کرکے بتانا تھا ناں… ویسے کیا میں اتنا برا ہوں؟،، وہ معصومیت سے بولا.
،، ہاں.،،
،،سوچ لیں ایک بار میں نے آپ کی جان بچائی تھی کیا خبر کوئی اچھائی نکل آئے.،، وہ شرارت سے بولا.
،، اس کی قیمت تو ابھی تک چکا رہی ہوں.،،
وہ چڑ کر بولی.
،، کہاں ابھی تو میری ان چیزوں کی قیمت چکانی باقی ہے جو بیچاری آپ کے عتاب میں آکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھی تھیں.
ویسے سچی بات تو یہ ہے کہ آپ جیسی شیرنی سے شادی کرنے کےلیے ہمت نہیں پڑ رہی تھی!!!،،
وہ توبہ کرنے کے انداز میں کہنے لگا.
یہ سن کر روتی ہوئی علیشبہ ہلکا سا مسکرائی.
،، تو میں یہ سمجھوں کہ آپ نے مجھے معاف کر دیا؟،، وہ فوراً بولا.
،، جی نہیں ابھی مجھے کچھ وقت لگے گا یہ سب کچھ قبول کرنے میں.،، وہ جلدی سے بولی.
،، چلیں میں انتظار کر رہا ہوں جب وقت آ جائے تو مجھے بتادینا.،، وہ سنجیدگی سے کہتا ہوا اس کے آنسو صاف کرنے لگا.
،، اتنی جلدی وہ وقت نہیں آنے والا…،،وہ اپنے آنسو خود پونجھتے ہوئے بولی.
،، اچھا.،، سلطان مایوسی سے بولا.
علیشبہ اور سلطان کی اس کہانی کی اگلی قسط آخری ہوگئی انشاءاللہ
جاری ہے…
(تحریر حمنہ قندیل)

نوٹ: اس ناول کی تمام اقساط آپ نیچے دی گئی لنک پہ کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔

آپ مجھے سوشل میڈیا پر جہاں سے بھی فالو کررہے ہیں پلیز اپنا فیڈ بیک ضرور دیجئے گا کہ علیشبہ اور سلطان کا ناول آپ کو کیسا لگ رہا ہے۔

Episode 1 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 2 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 3 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 4 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 5 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 6 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 7 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 8 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 9 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

Episode 10 علیشبہ اور سلطان اردو ناول

پسند آئے تو شیئر کریں شیئر کرنے سے ہی ہم ایک دوسرے سے جڑتے ہیں

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *